0

ہارون آباد (نمائندہ خصوصی ) اسسٹنٹ کمشنر ہارون آباد اور محکمہ صحت کے عملہ خاموش تماشائی عوام مختلف بیماریوں کا شکار 9

ہارون آباد
(نمائندہ خصوصی ) اسسٹنٹ کمشنر ہارون آباد اور محکمہ صحت کے عملہ خاموش تماشائی عوام مختلف بیماریوں کا شکار
سردیوں کا آغاز ہوتے ہی حماموں پر بوائلروں میں لیلون اور پلاسٹک کی جوتیوں سے پانی گرم کیا جاتا ہے.جن کو جلانے سے خطرناک دھوئیں میں گیسوں کا اخراج ہوتا ہے جو کہ مختلف خطرناک بیماریوں کا باعث ہے جس میں دمہ کالی کھانسی اور ٹی بی موزی بیماریاں بنتی ہیں اکثر حجام کا ۔میڈیکل چیک اپ نہ ہونے کی وجہ سے ایڈز ہیپا ٹائیٹس بی اور سی پھیل رہے ہیں جبکہ محکمہ صحت کا عملہ صرف پولیو ویکسینیشن تک محدود ہے عوام الناس میں تیزی سے جگر کا ورم پھیل رہا ہے جو کہ حجام حضرات کے پرانے بلیڈ اور استروں کی بدولت پھیلتا ہے ادارہ ورلڈ صحت کے مطابق فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئیے کسانوں کو باقیات سے جلانے سے بھی منع کیا گیا جبکہ پاکستان میں اسوقت لکڑی اور گیس کی جگہ حجام پرانی جوتیوں کا استعمال کرتے ہیں جو نہایت مضر صحت ہے محکمہ صحت اور اسسٹنٹ کمشنر ہارون آباد ڈی سی او بہاول نگر سے اہل علاقہ نے حکومتی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا سانس کی تنگی کی وجہ اور نومولود بچے کو آکسیجن کی فراہمی قدرتی ذرائع سے ہونا اسی وقت ممکن ہے جب بھٹہ جات اور حماموں میں پڑی زیادہ مقدار میں جلنے والے خطرناک میٹریل کو تلف کیا جائے اور گورنمٹ کے ادارے سخت سے سخت ایکشن لیں تاکہ ایک صحت مند معاشرے کا قیام عمل میں آسکے ایک سوال پر سیاسی اور سماجی شخصیت زمان کاکا نے علاقے بھر میں دفع چتالیس کے نفاض کو ایک ڈرامہ قرار دیا اہل علاقہ نے حکومتی اداروں سے فل فور نوٹس لے کر علامہ اقبال نگر المعروف ٹبہ نولاں مولاں کے تمام حماموں کے مالکان کا میڈیکل چیک اپ کرنے اور کم عمر بچوں سے کاروبار کے بہانے بیماریوں کو تقسیم کرنے کا سلسلہ بند کرنے کی اپیل کی ہے نابالغ بچوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے اہل علاقہ کی شخصیات میاں محمد یار بھوڑ ۔چوہدری ارسلان ٹھیکدار اور سابقہ چیئرمین یونین ۔سماجی اور سیاسی کارکن میاں جبار نے اعلی حکام سے نوٹس لے کر فل فور کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

یہ خبر شیئر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں