*کیا آپ کو معلوم ہے کہ سپریم کورٹ میں ہزاروں کیسز کیوں زیر التوا ہیں*۔
سپریم کورٹ اب باضابطہ ایک ڈرامہ تھیٹر بن چکا جس میں پیش کیا گا حالیہ ڈرامہ براہ راست نشر کیا گیا۔
*آئین کا آرٹیکل ۲۰۳ ی عدالت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ عدالت کے انتظام و انصرام کو چلانے کے لئے وہ (عدالت) خود قوانین وضع کرسکتی ہے۔ انہی اختیارات کے تحت وفاقی شرعی عدالت (طریقۂ کار) قواعد، ۱۹۸۱ء معرض وجود میں آئے*۔
پارلیمنٹ نے قانون بنایا اور سپریم کورٹ سے یہ اختیار چھین لیا۔
*پارلیمنٹ کا ایکٹ آئین کے کسی آرٹیکل کو ختم نہیں کر سکتا*۔
اگر پارلیمنٹ چاہتی ہے تو اسے آئین کے مذکورہ آرٹیکل میں ترمیم کرنا پڑے گی جس کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے۔
*آدھے گھنٹے کی کارروائی سے کیس کا فیصلہ ہونا چاہیے تھا*۔
لگی سمجھ سپریم کورٹ میں اتنے ہزار کیسز کیوں زیر التوا ہیں۔