0

الہ آباد (اسماعیل جاوید) تھانہ الہ آباد سے تین کلومیٹر دور گاؤں سوڈی وال نرائن سنگھ (ٹبہ) کے تمام مرد اور نوجوان نشے کی لعنت میں مبتلا دو منشیات فروش سر عام چرس اور افیون فروخت کر رہے ہیں پولیس اور دیگر زمہ دار ادارے خاموش تماشائی آئی جی پنجاب اور ڈی پی او قصور سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات

الہ آباد (اسماعیل جاوید) تھانہ الہ آباد سے تین کلومیٹر دور گاؤں سوڈی وال نرائن سنگھ (ٹبہ) کے تمام مرد اور نوجوان نشے کی لعنت میں مبتلا دو منشیات فروش سر عام چرس اور افیون فروخت کر رہے ہیں پولیس اور دیگر زمہ دار ادارے خاموش تماشائی آئی جی پنجاب اور ڈی پی او قصور سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق مین قصور روڈ پر واقع سوڈیوال نرائن سنگھ ( ٹبہ) جو کہ تھانہ الہ آباد سے تین کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود ہے چھوٹا سا گاؤں جو 28 کنال رقبہ اور تقریباً ایک سو گھرانوں پر محیط ہے ایک سروے کے مطابق گاؤں میں مردوں کی کل تعداد 180 کے قریب ہے جن میں تقریباً 10 بزرگ اور 18 نوجوان نشے کی لعنت سے محفوظ ہیں باقی تقریباً 158 افراد تمام کے تمام نشہ کے عادی ہیں گاؤں میں عرصہ دراز سے دو آدمی سر عام منشیات فروخت کرتے ہیں پولیس و دیگر زمہ دار ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں سوڈیوال (ٹبہ)کی طرح تھانہ الہ آباد کے درجنوں دیہات اور قصبات اور شہروں میں بھی منشیات کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے نوجوان نسل خاص طور پر مزدور طبقہ اور کھاتے پیتے گھرانوں کے نوجوان لڑکے نشے کی لعنت میں مبتلا ہو چکے باوثوق ذرائع کے مطابق پولیس ان منشیات فروشوں کو پکڑتی ہے جو بروقت منتھلی ادا نہیں کرتے یا اعلیٰ افسران کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے چند ایک مقدمات درج کر کے خانہ پوری کی جاتی ہے منشیات کے زیادہ تر مقدمات منشیات کا استعمال کرنے والے نشیئوں کے خلاف درج کئے جاتے ہیں شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ کسی ایماندار افسر کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جائے جو تھانہ الہ آباد کی خفیہ انکوائری کرے اور منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے تاکہ نوجوان نسل تباہی سے بچ سکے
مہر محمد اسماعیل جاوید صدر مرکزی پریس کلب الہ آباد

یہ خبر شیئر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں