58

*پنجابی فلم ”لاہور قلندر” عید پہ ریلیز کی جاے گی۔*

*پنجابی فلم ”لاہور قلندر” عید پہ ریلیز کی جاے گی۔*

*لاہور* :- برصغیر میں تہواروں پر فلموں کی نمائش کا خاص اہتمام ایک روایت ہے اور پاکستان میں عیدالفطر ہو یا عیدالاضحی اور انڈیا میں عید کے علاوہ دیوالی سمیت کئی اہم مذہبی یسے تہوار ہیں جن پر نئی فلموں کی نمائش کے لیے خصوصی طور پر فلمساز تیاریاں کرتے آئے ہیں۔ بھارت کےکے برعکس پاکستان کی فلمی صنعت بہت چھوٹی ہے اور یہاں عید جیسے تہوار ہی فلمسازوں کے لیے وہ موقع ہوتے ہیں جب انھیں اپنی فلم کی کامیابی کے امکانات سال کے باقی دنوں کے مقابلے میں روشن دکھائی دیتے ہیں۔پاکستان میں عیدین پر فلمیں ریلیز کرنے کی روایت بہت پرانی ہے۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے سنہری دنوں میں عید کی فلموں کے لئے سارا سال تیاری کی جاتی تھی جن کی ریلیز کے وقت پوری انڈسٹری میں جش کا سماں ہوتا تھا۔ جب فلم انڈسٹری پر مایوسی کے گہرے بادل چھا ئے ہوئے تھے اس وقت بھی عید پر فلمیں ریلیز کی جاتی تھیں۔ عید پر فلموں کی ریلیز کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ہمایوں سعیداور نبیل قریشی جیسے بڑے پروڈیوسر کئی سال سے مسلسل عید پر ہی اپنی فلمیں ریلیز کرتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں اس موقع پر شائقین کی زیادہ تعداد سینما گھروں میں آتی ہے۔ اس سال لالی وڈ میں اردو کے ساتھ ساتھ پنجابی زبان کی فلمیں بھی ریلیز کی جارہی ہیں جن کامیڈی ، ٹریجڈی ، ایکشن اور میوزیکل پنجابی فلم ”لاہور قلندر” سرفہرست ہے جس نے اپنی ریلیز سے پہلے ہی مارکیٹ میں قابل ذکر جگہ بنالی ہے اور شائقین اس کی نمائش کا شدت اور بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔ ویسے تو پنجابی فلمیں پورے ملک میں ہی پسند کی جاتی ہیں لیکن پنجاب کے سرکٹ میں اس کی اہمیت اور بھی زیادہ ہے کیونکہ پنجاب کے بہت سے چھوٹے شہروں میں اکثر فلم ساز اپنی فلمیں پرانے سینما گھروں میں ریلیز نہیں کرتے جس کی وجہ سے عوام کی کثیر تعداد تفریح سے محروم رہ جاتی ہے۔ شاہد رانا کی ڈائریکشن میں بنائی گئی فلم” لاہور قلندر’ اس حوالے سے بھی انفرادیت کی حامل ہے اسے ملٹی پلیکسز کے ساتھ ساتھ سنگل سکرین سینما گھروں میں بھی ریلیز کیا جائے گا۔ فلم کی پرموشن بھی زوروشور سے جاری ہے ۔
پینو راماانٹرٹینمٹ کے بینر تلے بننے والی فلم کے پروڈیوسر التمش بٹ اور ماجدبٹ،معاون فلمساز اسماعیل بٹ،پیش کار طارق بٹ ،ہدایتکار شاہد رانا، مصنف ناصر ادیب ،کیمرہ مین اقبال نمی اور ایڈیٹر اسد خانزادہ ہیں۔موسیقی طافو،آبی خان اور سجاد بیلا نے ترتیب دی ،نغمہ نگار ڈاکٹر خاقان حیدر غازی اور الطاف باجوہ ہیں جبکہ گیت گلوکارہ نصیبو لعل ، مسرور فتح علی خان اور مریم کی آواز میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔کاسٹ میں صائمہ ،التمش بٹ، مہرین شاہ ، ہیپی سنگھ،کامران مجاہد،عرفان کھوسٹ ،ظفر ارشاد،شہریار چیمہ ،ہانی بلوچ اور شفقت چیمہ وغیرہ شامل ہیں۔
فلم مکمل ہوچکی ہے جس کی نمائش عیدالفطر کے موقع پر پاکستان کے علاوہ بیرون ملک بھی کی جائے گی ۔فلم میں صائمہ
نوراور اداکار التمش بٹ نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں ۔فلم کی عکسبندی اندون لاہور ، شاہی قلعہ ،مال روڈ ، راوی روڈا ور لاہور کے مختلف تاریخی مقامات کے علاوہ کرتار پور میں کی گئی ہے ۔فلم میں لاہور کی ثقافت کو اجاگر کیا گیاہے ۔نفرتوں کو محبت میں تبدیل کردینے والے کردار کانام چندو بٹ ہے ۔فلم میں اداکارہ التمش بٹ نے چندو بٹ کا کردار نبھایا ہے ۔جو معاشرے میں مثبت سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اقدامات کرنا چاہتا ہے اور شہری اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن مافیا ہر قدم پراسے کچلنے کی کوشش کرتاہے اور و ہ چٹان کی طرح مضبوط ہو کر مافیا کا مقابلہ کرتا ہے ۔اداکارہ صائمہ ماہی بٹ کے روپ میں جلوہ گر ہونگی جنہوں نے پراپرٹی ڈیلر کے طور پر کردار کیاہے۔و ہ خواتین کے حقوق کی جنگ لڑتی ہے اور وہ خواتین کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے بندو ق اٹھانے پر مجبور ہو جاتی ہے ۔اداکارہیپی سنگھ کا تعلق کرتار پور سے ہے اوروہ پہلی بار سلور سکرین پر جلوہ گر ہو رہے ہیں۔انہیں چندو کے دوست کے کردار میں کاسٹ کیاگیا ہے ۔وہ چندو کا محلے دار ہے اور بیرون ملک سے آئی بلونت کور کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے جس کیلئے اسے بے پناہ مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔بلونت کو کا کردار اداکارہ مہرین شاہ نے نبھایا ہے ۔مہرین شاہ بھی ”لاہور قلندر ”کے ذریعے سلور سکرین پر انٹری دینے جارہی ہیں۔ مہرین شاہ ٹی وی کی معروف اداکارہ اور ماڈل ہیں جو بے شمار ڈراموں میں کام کرچکی ہیں۔ شائقین اب انہیں پہلی بار بڑی سکرین پر بھی دیکھ سکیں گے۔اداکار شفقت چیمہ نے فلم میں غنی بھائی کا کردار ادا کیاہے جنہیں مافیا کا سرغنہ دکھایا گیا ہے ۔
فلم ”لاہور قلندر ” کے حوالے سے ہدایتکار شاہدرانا کہنا ہے کہ میں نے اپنے طویل کیرئرمیں بہت سی فلمیں بنائی ہیں جن میں سے اکثر سپرہٹ رہیں۔ اب میں نے کافی عرصےبعد کوئی فلم بنائی جس کی وجہ یہ ہے کہ ایک تو مجھے کوئی سنجیدہ پروڈیوسر نہیں مل رہا تھا اور دوسرا کوئی اچھا سکرپٹ نہیں مل رہا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماری انڈسڑی میں التمش بٹ جیسے پروفیشنل لوگ ابھی موجود ہیں جو فلم بنانا جانتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ” لاہور قلندر” ایک مکمل تفریحی فلم ہے جس میں شائقین کے لئے وہ سب کچھ ہے جو وہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
مرکزی کردار نبھانے والے اداکار التمش بٹ نے کہا کہ میری بہت پرانی خواہش تھی کہ میں لالی وڈ کے لئے کوئی ایسا یادگار کام کروں جسے لوگ سالوں یاد رکھیں۔ اسی لئے میں فلم بنانے کا فیصلہ کیا جس کا موضوع بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ” لاہور قلندر” دیکھ کر شائقین کو اس بات کی خوشی ضرور ہوگی کہ کہ ہمارے ملک میں اب بھی اچھی فلم بن سکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اور خاص طور پر لاہور کے روایتی کلچر پر فلم بنائی ہے۔
اداکارہ صائمہ نے کہا کہ میں کبھی بھی اپنی کسی فلم بارے دعویٰ نہیں کرتی لیکن اس بار یہ ضرور کہوں گی کہ میرے پرستاروں کو پہلے سے بہت کچھ مختلف دیکھنے کو ملے گا۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ لوگ عید پر یہ فلم دیکھنے ضرور آئیں کیونکہ یہ تفریح سے مکمل بھرپور فلم ہے جس میں ایک انوکھی طرز کی صائمہ دیکھنے کو ملے گی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ التمش بٹ جیسے پروڈیورسز کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے۔
اداکار ہیپی سنگھ کا کہنا ہے کہ میں التمش بٹ اور شاہد رانا کا بہت شکر گزارہوں جنہوں نے مجھے اس کردار کے لئے منتخب کیا۔ مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ اپنی پہلی ہی فلم میں لالی وڈ کے سپراسٹارز کے ساتھ کام کا موقع ملا۔
اداکارہ مہرین شاہ نے کہا کہ مجھے بہت دیر سے فلموں کی آفرز ہورہی تھیں لیکن سکرپٹ اچھے نہ ہونے کی وجہ سے میں انکار کرتی رہی۔ جب مجھے’لاہور قلندر” کی پیشکش ہوئی تو میں تیار ہوگئی کیونکہ اس کی کہانی اور میرا کردار دونوں ہی زبردست ہیں۔
اداکار شفقت چیمہ نے کہا کہ ویسے تو میں نے اپنی زندگی میں بے شمار کردار کئے ہیں لیکن جو کردار’لاہور قلندر” میں کیا وہ اب تک سب سے منفرد کردار ہے۔ان کا کہنا تھا شائقین کو فلم میں ایک اور ہی طرح کا شفقت چیمہ نظرآئے گا۔

یہ خبر شیئر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں