1,412

وفا اگر ہوتی خون کے رشتوں میں تو یوسف نہ بکتا مصر کے بازاروں میں خون سفید ہوگیا اپنے ہی جان کے دشمن بن گئے اگر ہمیں کچھ ہوا تو ذمہ دار ابرار شاہ ,ذوالفقار شاہ, صادق شاہ, اصغرشاہ ,الیاس شاہ ,رضا شاہ اور مظہر شاہ ہوگے

وفا اگر ہوتی خون کے رشتوں میں
تو یوسف نہ بکتا مصر کے بازاروں میں
خون سفید ہوگیا اپنے ہی جان کے دشمن بن گئے
اگر ہمیں کچھ ہوا تو ذمہ دار ابرار شاہ ,ذوالفقار شاہ, صادق شاہ, اصغرشاہ ,الیاس شاہ ,رضا شاہ اور مظہر شاہ ہوگے
ہمارے اوپرفائرنگ کی گئی تشدد کیا گیا ہمارے بچوں کو مجھے مارا پیٹا گیا ہماری جان کو سخت خطرہ ہے رباب بی بی، سجاول شاہ

ٹیکسلا ہماری جان خطرے میں ہے ہم نے شادی کی ہے کوئی گناہ نہیں کیا اپنے ہی ہماری جان کے دشمن بن گئے ہیں مجھے میری بیویو ں اور ہماری بچیوں کو ہمارے مخالفین جو کوئی اور نہیں ہے ہمارے اپنے ہی قریبی رشتہ دار ہیں ان سے ہماری جانوں کو سخت خطرہ ہے تمہارے اوپر تشدد سے لے کر فائرنگ تک کی جاچکی ہے الٹا مخالفین نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اور پیسے دے کر پولیس کو ساتھ ملا کر ہمارے اوپر جعلی ایف آئی آر بھی کٹوا دی ہے پولیس بک چکی ہے ہمیں کہیں بھی انصاف نہیں مل رہایہ کہنا تھاٹیکسلا کے نواحی گاؤں بن بھولا کے رہائشی سجاول شاہ اور ان کی اہلیہ رباب بی بی کا انہوں نے مزید بتایا کہ ربارباب بی بی میری کزن ہے بیوہ ہوگئی تھی اس کا کوئی سہارا نہیں تھا اس کا سابقہ شوہر کسی تنازعے میں قابل ہو گیا تھا پھر میں نے کافی عرصے بعد رباب بی بی سے شادی کرلی میری پہلی بھی ایک بیوی ہے یہ میری دوسری شادی ہے شادی کرنے کی وجہ صرف ایک بے سہارا کو سہارا دینا تھا ہماری شادی کو دو سال ہوگئے ہیں لیکن اس کے چاچوں اور دیگر نے میری فیملی کا جینا حرام کر دیا ہے اگر بیوہ سے شادی کرنا جرم ہے تو مجھے چوک میں کھڑا کر کے آگ لگا دی جائے شادی سے پہلے بیچاری کو کوئی پوچھتا بھی نہیں تھا جب شادی کر لیں تو ان لوگوں کی غیرت جاگ گئی9 تاریخ کا واقعہ ہے میں بن بھولا اپنے گھر سے واپس آ رہا تھا کہ راستے میں میرے رشتہ داروں نے میرا راستہ روکا ان میں سے ذیشان نامی شخص آگے بڑا پسٹل نکال کر مجھ پر فائرنگ شروع کر دی دو فائر ہونے کے بعد پسٹل جام ہو گیا اور قسمت نے میرا ساتھ دیا کہ مجھے کوئی فائر نہیں لگا میں وہاں سے واپس پلٹا اور بھاگ کر دوسرے راستے سے ٹیکسلا گیا پھر میں نے تھانہ ٹیکسلا میں ایک تحریری درخواست دی کہ میرے اوپر ان لوگوں نے فائرنگ کی ہے میری خوش قسمتی تھی کہ میں بچ گیاتھانہ ٹیکسلا میں شفیق ایس آئی کو درخواست دے کر میں آ گیا تھوڑی دیر بعد میرے مخالفین اپنے آپ کو خود ساختہ طور پر زخمی کرکے تھانے پہنچ گئے شفیق کو بھاری رقم بطور رشوت دے کر میرے اوپر جعلی ایف آئی آر کروا دی میں غریب آدمی ہوں میری کوئی نہیں سنتا مجھے انصاف دلوایا جائےاور ان ظالم لوگوں سے جن میں ذولفقار شاھ اصغرشاہ الیاس شاہ صادق شاہ وغیرہ شامل ہیں سے مجھے اور میری بیویوں کو اور میری پوری فیملی کو جان کا سخت خطرہ ہے مجھے تحفظ فراہم کیے جائے اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے میرا مکان کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے مجھے بس ایک بے سہارا بیوہ عورت کو سہارا دینے کی سزا دی جارہی ہے جبکہ میں بھی کوئی غیر نہیں ان کی فیملی ہی سے ہوں شادی سے پہلے یہ لوگ رباب بی بی کو پوچھنے تک نہیں تھے بیچاری کئی کئی دن سے فاقوں کی حالت میں رہ رہی تھیں میں نے اس کی مدد کی اس کا سارا بنا اس کے ساتھ شادی کی کوئی گناہ نہیں کیا شادی سے پہلے یہ لوگ میرے ساتھ بہت اچھے سلوک سے رہے تھے رباب بی بی سے شادی کرتے ہی یہ لوگ میرے جانی دشمن بن گئے اب کہتے ہیں ہماری بے عزتی ہوئی ہے اسلام شادی کی اجازت دیتا ہے یہ لالچی لوگ ہیں میری بیوی کے مکان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں میں نے علاقہ کے معززین بطور جرگہ ان لوگوں سے معاملہ حل کرنے کے لئے بھیجے تو ان لوگوں نے آگے سے کہا کہ اب تو یہ یا جیل جائیگا یا قبر میں ہم اس کو زندہ نہیں چھوڑیں گے ڈی ایس پی ساجد گوندل کے سامنے ان لوگوں نے بیان حلفی دیا تھا کہ ہم آئندہ ان کو تنگ نہیں کریں گے ان پر کسی قسم کا تشدد نہیں کریں گے اور نہ ہی ان کے مکان پر قبضہ کریں گے یہ مکان میرے نام پر ہے اسکی میں ہی مالک ہوں اور کوئی اس میں شریک نہ ہے اب یہ لوگ اپنے کیے ہوئے عہد و پیمان سے مکر گئے ہیں میرے ملکیتی مکان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور میری جان کے دشمن بن گئے ہیں مجھے تحفظ فراہم کیا جائے رباب بی بی نے اپنے شوہر کی تمام باتوں کی تائید کی اور کہا کہ میرے شوہر سچ کہہ رہے ہیں میرے جو چاچے ہیں وہ سب کے سب میرے مکان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں مجھے اور میرے شوہر کو جان سے مارنا چاہتے ہیں اگر ہمیں کچھ ہوا میری بیٹیوں کو میرے دیگر رشتہ داروں کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار میرے یہ چاچے ہوں گے یہ لالچ میں اندھے ہو چکے ہیں ان کا خون سفید ہو چکا ہے میں نے مرضی سے اور عین شریعت کے مطابق شادی کی ہے کوئی گناہ نہیں کیا سجاول بہت اچھے ہیں انہوں نے مجھے سہارہ دیا ہے میری تین جوان بیٹیاں ہیں ان کو باپ کے سہارے کی ضرورت تھی جس کے لیے میں نے شادی کی ہم وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلٰی پنجاب، اور آئی جی پنجاب پولیس سے درخواست کرتے ہیں کہ ان ظالموں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے اور جعلی ایف آئی آر خارج کی جائے

یہ خبر شیئر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں