89

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک* *عنوان: ایسی جمہوریت پر لعنت ۔۔۔۔!!* *کالمکار: جاوید صدیقی* حکومتی عہدیداران ھوں یا بیوروکریٹس وفاق سے لے کر صوبائی سطح میں پہلے بھی رشوت,

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک*
*عنوان: ایسی جمہوریت پر لعنت ۔۔۔۔!!*
*کالمکار: جاوید صدیقی*

حکومتی عہدیداران ھوں یا بیوروکریٹس وفاق سے لے کر صوبائی سطح میں پہلے بھی رشوت, بدعنوانی, لوٹ مار, کرپشن اور جعل سازی کا عمل جاری و ساری رہا لیکن موجودہ متحدہ حکومت میں ان کی غلط پالیسیوں, بندر بانٹ اور ہوشربا مہنگائی کے سبب دیگر صوبوں کیساتھ ساتھ بلخصوص سندھ کے حکمران سے لیکر نوکر شاہی طبقے نے تمام حدیں پار کرلی ہیں۔ تقرریاں ہوں یا پروموشن یا پھر ریٹائرمنٹ اور بلخصوص گروپ انشورنس کی حصولی تمام کی تمام رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں اور ریٹائرمنٹ میں کاغذات کی تکمیل اب ہزاروں میں نہیں لاکھوں میں طے ھورہی ہیں۔ اکاؤنٹینٹ جنرل سندھ کی اس بابت بہتر کارفرمائی نہ ھونے کے سبب مختلف محکموں کے کرپٹس افسران خوب ہاتھ دھورہے ہیں۔ میں بذاتِ خود اکاؤنٹینٹ جنرل آف سندھ گیا اور کئی ڈپٹی اور اسسٹنٹ اکاؤنٹینٹ جنرل سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران بآور کرایا کہ اکاؤنٹینٹ جنرل آف سندھ آفس کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ھے کیونکہ ریٹائرمنٹ کی دستاویزات کی تکمیل میں ایجینٹوں نے لاکھوں کے بھاؤ کھول رکھے ہیں۔ میں فرضی سائل بن کر جب ایک ایجینٹ سے ملا تو اس نے بتایا کہ خدا شاہد ھے کوئی بھی ڈی ڈی او اور افسر مجاز صحیح اور درست دستاویزات ھونے کے باوجود بغیر رشوت لیئے دسخط نہیں کرتے اور تو اور ان کے پیون سے لیکر اسسٹنٹ و کلرکوں کے منہ میں بھی میٹھائی کے عوض رقم دینا پڑتی ھے۔ کام انہی کا بآسانی ھوتا ھے جو بھاری بھر کم رشوت دے بغیر رشوت سوائے دھکے کے کچھ نہیں ھوتا اور ایسے سائل کے کام سالوں میں مکمل ھوتے ہیں۔۔۔۔ معزز قارئین!! ایک جانب مہنگائی کا طوفان تو دوسری جانب لاقانونیت اور کرپشن, لوٹ مار کی بلند پرواز۔ آخر ایک کلرک سے لیکر ایک افسر تک کس طرح کڑوروں کا مالک بن جاتے ہیں۔ ھمارے وزراء و مشراء کی کیا بات وہ اگر درست ھوتے تو یہ نوبت نہیں آتی لیکن یہ سلسلہ کب تک چلے گا۔ پاکستانی عوام صاحبِ مقتدر اداروں کے بااختیار سربراہوں سے پوچھتی ھے کہ کیا قائداعظم محمد علی اور ان کے رفقائے کاروں نے اور لاکھوں جانیں قربان کرنے والوں نے کیا اس پاکستان کیلئے سب کچھ نچھاور کیا تھا اگر نہیں تو صاحبِ مقتدران و باختیار مخلص محبانِ وطن میں اگر رتی برابر بھی ایمان و احساسِ انسانیت ھے اس ملک و قوم کیلئے تو فی الفور اس نظام نحوست یعنی جمہوری نظام کا خاتمہ فوری کردیں۔ اگر جمہوریت جھوٹ, فساد, منافقت, ظلم و بربریت, اشرفیہ کی عیش و عشرت, بدکرداروں اور مافیاؤں کی پناہ اور اسلام دشمنوں کی تقویت کا نام ھے تو ایسی جمہوریت پر لعنت در لعنت۔ یاد رھے کہ شرفاؤں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں۔ بیٹیوں کے بالوں میں چاندی اتر آئی ھے۔ پروفیشنل تعلیم حد سے تجاوز کرچکی ھے لاکھوں نہیں کڑوروں تک پہنچ چکی ھے۔ علاج اور ادویات ناپید ھوچکی ہیں۔ غربت تو غربت خودکشیاں بڑھ چکی ہیں۔ بے راہ روی کا سمندر امنڈ آیا ھے۔ اسٹریٹ کرائم ھو یا ٹارگٹ کلنگ بے قابو ھوچکا ھے۔ پولیس کا محکمہ صرف اشرفیہ کی غلامی و خدمات تک محدود رہ گیا ھے گویا پاکستان کسی بدترین جنگل سے کم نہیں۔ کھلتے خوشحال ہرے بھرے ترقی یاافتہ پاکستان کو جس جس نے مسل ڈالا ھے انہیں ان کی نسلوں سمیت سرے عام پھانسی دیدو۔ شراب زنا اور سود کا مکمل خاتمہ کردو ورنہ جان لو پاکستان تو رہے گا تاقیامت مگر تم نہ رہ سکو گے کیونکہ الله کی گرفت بہت سخت ھے وہ رب العزت بہت ڈھیل دیتا ھے جب کھنچتا ھے تو سب مٹادیتا ھے۔ سمجھ نہ آئے تو قرآن کا مطالعہ ایک بار ضرور کرلو۔۔۔ قائداعظم زندہ باد , پاکستان پائندہ باد ۔۔۔۔!!
۔۔۔!!

یہ خبر شیئر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں