رپورٹ ڈاکٹر ایم لال واگهانی بیوروچیف آپ نے محبت میں انسانی جان دینے کی کئی کہانیاں اور داستانیں سنی ہونگی مگر کسی درخت کیلئے جان دینے والی کہانی آج آپ کو بتانا چاہتا ہوں ۔ سن 1773 کا قصہ ہے جب راجھستان کی ریاست جودھ پور کے راجہ ابیھے سنگھ نے اپنا نیا محل بنانے کا سوچا اور ماہر تعمیرات نے انہیں جنڈ کی لکڑی کے استعمال کرنے کی صلاح دی ، جنڈ کی اتنی بڑی مقدار کیلئے راجہ کے سپاہی ایک گاؤں آ پہنچے اس گاؤں کا نام کھجرلی تھا ۔

*🌹شتر مرغ🌹* کا گوشت صحت کے اصولوں کے مطابق سب سے بہتر ہے، پاکستان میں شتر مرغ کا گوشت اب باآسانی مل رہا ہے۔ اس گوشت میں کہا جا رہا ہے کہ کیلوریز بلکل نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے یہ صحت کو نقصان نہیں پہنچاتا، پاکستان میں اس گوشت کی فروخت 1500 روپے سے شروع کی گئی ہے جو کچھ ہی عرصے میں بیف اور مٹن کی قیمتوں کی برابر آجانے کا امکان ہے، شتر مرغ کا انڈا جس کی قیمت 600 سے 800 بتائی جارہی

چور مینا ۔”” “” “” مہا راجا رنجیت سنگھ پنجاب کا راجا تھا۔ ایک دفعہ اس کے زمانے میں لاہور میں اس بات کا بڑا شور مچا کہ عورتوں کے زیور خود بخود غائب ہو جاتے ہیں۔ کوئی عورت کان سے بالی اتار کر ادھر ادھر ہوئی اور بالی غائب۔ کسی نے منہ دھوتے وقت ناک سے لونگ اتار کر رکھی تو لونگ ندارد۔ کسی نے ناک سے کیل اتاری اور خود گھڑی بھر کے لئے اندر گئی تو کیل ہی گم۔ بڑھتے بڑھتے یہ حالت یہاں تک پہنچی کہ ہر روز کسی نہ کسی محلے میں عورتوں کے زیور چوری ہونے لگے۔